11 اکتوبر، 2021، 9:13 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 84501080
T T
0 Persons
ایران کی غیر ملکی تجارت میں یوریشین ممالک کی ترجیح

تہران، ارنا- ایرانی ترقیاتی تنظیم کے سربراہ نے قازقستان کے نائب وزیر برائے تجارتی امور سے ایک ملاقات میں کہا کہ ایرانی کی غیر ملکی تجارت میں یوریشین ممالک ترجیحات میں سرفہرست ہیں اور ان میں سے روس اور قازقستان کو خاصی مقام حاصل ہے۔

ان خیالات کا اظہار "علیرضا پیمان پاک" نے ایران کے دورے پر آئے ہوئے قازقستان کے نائب وزیر برائے تجارتی امور "کایرات توبانف" سے ایک ملاقات کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے نئی ایرانی حکومت کی ہمسایہ اور علاقائی ممالک سے تعلقات کے فروغ کی پالیسی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کا نہ صرف وزارت صنعت میں بارہا اعلان کیا گیا ہے بلکہ خود  ایرانی صدر نے بھی انتخابی پروگراموں میں اس کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

پیمان پاک نے کہا کہ صدر کے حکم کے مطابق پڑوسیوں کے ساتھ تجارتی ترقی کو آگے بڑھایا گیا ہے اور اس کی بنیاد پر تجارتی ترقی کی تنظیم کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے لہذا تجارتی تعلقات کی ترقی اور دونوں فریقوں کی موجودہ صلاحیتوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال ایجنڈے میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ  قازقستان، ایرانی مصنوعات کے لیے ایک اچھی مارکیٹ ہے اور ساتھ ہی یہ ملک ہمارے ملک کی بہت سی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

پاک نیا نے کہا کہ دوطرفہ تجارت کا حجم دونوں فریقین کے مقاصد کے مطابق نہیں ہیں اور دو طرفہ تبادلوں کے حجم میں اضافہ، تجارتی تعلقات کی ترقی کیلئے سب سے اہم مقصد ہے جس کیلئے دونوں فریقین کے سنجیدہ عزم کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات پر زور دیا کہ کہ بینکاری، لاجسٹکس اور تجارت کے میدان میں دو طرفہ اور کثیر الجہتی معاہدے؛ رکاوٹوں کو تیزی سے دور کرنے کا حل ہے۔

پاک نیا نے کہا کہ کہ پابندیوں کے مسائل پر قابو پانے کے لیے دو طرفہ مالیاتی چینل بنانے کی ضرورت ہے؛ جس میں ہم نے قازقستان کے تعاون سے اہم پیش رفت کی ہے۔

ایران کے تجارتی ترقی کی تنظیم کے سربراہ نے ایک بڑے ایرانی وفد کے قازقستان کے آئندہ دورے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران میں قازقستان کی صلاحیتوں کی نمائش اور قازقستان میں ایران کی صلاحیتوں کی نمائش بھی لگائی جانی ہوگی۔

اس موقع پر توبانف نے تجارتی تعلقات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوششوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے قازقستان کے 20 رکنی وفد نے ایرانی فریق سے کئی ملاقاتیں کی ہیں۔

 نیز ایران اور قازقستان کے 17 ویں مشترکہ اقتصادی تعاون کے اجلاس کا انعقاد، بارٹرسسٹم، بحیرہ کیسپین کے ذریعے تجارت کی مضبوطی، یوریشین اکنامک یونین اور ای سی او کے فریم ورک میں تعاون کی ترقی اور توانائی کے تبادلے زیر بحث موضوعات میں شامل تھے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .